Saturday, January 31, 2015

قرآن پاک کے شہید اوراق کو حفاظت کی نیت سے جلانے کا حکم



ہمارے جھڈو شہر کے  بعض قرآن وحدیث  اور اسلامی فقہ اور تاریخ سے نابلدلوگوں نے  ایک بات کا بتنگڑ بنا کر جھڈو شہر میں ہنگامہ کھڑا کیا ہوا ، میری تما م سمجھدار اور تعلیم یافتہ طبقہ سے درخواست ہے کہ کسی بات کو الجھانے سے پہلے اس کی صحیح حقیقت سمجھنی چاہئے،
قرآن ِ پاک کے شہید شدہ اوراق کی حفاظت کا حکم

قرآن پاک کے شہید شدہ اوراق کی حفاظت کی تین صورتیں امت مسلمہ میں رائج ہیں۔
جلادینا،بہادینا، دفنا دینا،
مقصود تینوں صورتوں کا صرف یہ ہے کہ قرآنی اوراق بے ادبی سے بچ جائیں، اور کسی غلط جگہ پر اڑ کر نہ چلے جائیں یا نادانستہ طور پر کسی کے قدموں کے نیچے نہ چلے جائیں۔
امام شافعی ؒ اور امام مالک ؒ کے نزدیک افضل جلادینا،
 اس کی وجہ حضرت عثٖمان رضی اللہ عنہ کا وہ عمل ہے جو کہ بخاری شریف  میں اور دیگر کتب حدیث میں جمع قرآن کے بیان میں مذکور ہے کہ آپ نے جمع قرآن کے بعد وہ تمام جھلیاں ہڈیاں اور دیگر اشیاء جن پر قرآن ِ پاک  کی آیات صحابہ کرام نے لکھیں تھیں کو جلانے کا حکم دیا، اور اس فیصلہ پر کسی صحابی نے کسی تحفظات کا اظہار نہیں کیا۔
دوسرا وجہ وہ یہ بتاتے ہیں کہ دفنانے کی صورت میں بعض دفعہ وہ اوراق بارش یا دیگر اسباب سے ظاہر ہوجاتی ہے جسکے نتیجہ میں ان کی توہین اور بے ادبی کا اندیشہ ہے۔
حنفیہ کے نزدیک افضل دفن کرنا ہے، اور احناف کے نزدیک ان کا دفن کرنا انسان کو دفن کرنے کی طرح ہے یعنی لحد کھود کردفن کیا جائے یا اوپر تختہ رکھ کرپھر مٹی ڈالی جائے، تاکہ سیدھا قرآن پر مٹی ڈالنا لازم نہ آئے، البتہ بہانا اور جلانا بھی جائز ہے۔
کیا شہید شدہ اوراق کو حفاظت کی نیت سے جلانے والا قابل ِ تعزیر ہے؟
حنفیہ سمیت کسی کے بھی نزدیک شہید شدہ اوراق کو حفاظت کی نیت سے جلانے والا قابل تعزیر یا سزا کا مستحق نہیں ہے۔

علمائے کرام کے فتاوی جات کے لنکس ذیل میں درج ہیں۔

https://www.paldf.net/forum/showthread.php?t=173891

http://maquboolahmad.blogspot.com/2014/10/blog-post_90.html
http://www.factway.net/vb/t18036.html
http://www.thefatwa.com/urdu/questionID/1357/
http://www.urdumajlis.net/index.php?threads/%D9%82%D8%B1%D8%A2%D9%86%DB%8C-%D8%A2%DB%8C%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D9%88%D8%B3%DB%8C%D8%AF%DB%81-%D8%A7%D9%88%D8%B1%D8%A7%D9%82-%DB%94%DB%94%DB%94%D8%9F.5971/

No comments:

Post a Comment