Wednesday, June 25, 2025

ایران اسرائیل جنگ کے دوران ایران کی سپورٹ میں لکھی گئی کچھ پوسٹیں ۔ یاد دہانی کے لئے محفوظ کی جارہی ہیں

گر حفظ مراتب نکنی زندیقی

اسلام میں حفظ مراتب ایک اہم اصول ہے۔جس طرح فرض، واجب، مکروہ، حرام ایک لاٹھی سے نہیں ہانکے جاسکتے اسی طرح لوگوں کے مختلف طبقات برابر نہیں قرار دئیے جاسکتے۔ آپ صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے رومی اور مجوسی جنگ میں رومیوں کی طرف داری فرما کر اسی درجہ بندی کو واضح فرمایا۔ اسی اصول کی بناء پر کفر کے خلاف جنگ میں اہلسنت والجماعت نے ہر دور میں شیعوں کو نا صرف سپورٹ کیا ہے بلکہ ان کے شانہ بشانہ لڑے ہیں۔ نور الدین زنگی، صلاح الدین ایوبی سے لےکر موجودہ ایران اسرائیل جنگ تک یہ ایک زمینی حقیقت ہے۔ اس کے برعکس شیعہ حضرات کی سنیوں کے خلاف جو تاریخ ہے عباسی خلیفہ کے شیعہ وزیر علقمی سے میر جعفر میر صادق تک اور آج کے بشار تک وہ بھی اپنی جگہ حقیقت ہے، جس کی وجہ سے ہمارے کچھ ساتھی اسرائیل اور ایران میں فرق نہیں سمجھ پارہے۔ انہیں یہ سمجھنا چاہیے کہ فرق مراتب ایک حقیقت ہے۔ ایک تو وہ مسلم کہلاتا ہے پھر اس خبیث ریاست کے مقابلے میں کھڑا ہے جو سارے کفر کا غرور ہے۔ لہذا اسرائیل کے خلاف ایران کا ساتھ دینا ہمارا فرض بھی ہے، تاریخ بھی ہے اور تہذیب بھی۔

ایران کا ساتھ کیوں دیں؟


prosdtSoentu21me4 c0g50ama t0u65M9A2uh115hJ10fh77:7a 0nu440 

 · 
Shared with Public
دوست کا دوست، دوست ہوتا ہے۔ فلسطین دوست کا دوست ایران ہمارا دوست ہے۔
دشمن کا دشمن بھی دوست ہوتا ہے۔ لہذا دشمن اسرائیل کا دشمن ایران ہمارا دوست ہے۔

حال کے امر اور وقت کی ضرورت کو سمجھنا تفقہ ہوتا ہے۔ ہماری صحابہ اور اہلبیت سے محبت اپنی جگہ پر ہے۔ اور جنگی حکمت عملی اپنی جگہ پر ہے۔ یہ جنگ پوری دنیا کو دو حصوں میں تقسیم کرنے والی ہے۔ جو ایران کی طرف داری کرنے سے کترائے گا اسنے اسرائیل کی جانب منتخب کر لی ہے۔ جنگوں میں وحدت کلمہ لازمی چیز ہے۔ نادانی اور ضد میں غلط صف کا انتخاب مت کریں۔ 


اہلسنت والجماعت کے جو لوگ ایران کو سپورٹ نہیں کر رہے وہ معذور ہیں

s

oeondrpSt77g0aft1m2a2ugn4M lu1 cPh33:550e4hm7aJ 419ct4a641

Shared with Public

اگر اہلسنت والجماعت میں کچھ لوگوں کو ابھی تک ایران کے ظالمانہ رویے کی وجہ سے اسے سپورٹ کرنے کا حوصلہ نہیں کر پارہے تو وہیں ان شیعہ حضرات اور ان کے طرفداروں کو جو اہلسنت پر طنز و تشنیع کے تیر چلا رہے ہیں کو اپنے رویے پر غور کرنا چاہئے۔ ایران نے جو اپنے پڑوسی ممالک کو تکلیفیں پہنچائی ہیں اور اہل تشیع نے اہلسنت پر جو ظلم ڈھائے ہیں وہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں۔ اس تمام تاریخ کے باوجود سوائے اردن اور مصر کے تمام ممالک ایران کے ساتھ کھڑے ہیں۔ مشترکہ دشمن کا مقابلہ کرنے کے لئے اکیلے ایران کی استعداد پہلے دن ہی نظر آگئی تھی۔ اگر ایران کچھ دم خم دکھا رہا ہے تو ظرف والوں کے ساتھ کی وجہ سے ہے۔ لہذا ایران کی طرف داری میں اہلسنت پر طنز سے احتراز کریں۔ جنگیں تبھی جیتی جاتی ہیں جب آپس میں اتفاق ہو اور وحدت کلمہ ہو۔ ورنہ شیعے بھی جوتے کھائیں گے اور اہلسنت بھی۔ ایک دوسرے کے لحاظ کے ساتھ جینا سیکھیں۔ شکریہ


میرا پیغام محبت ہے جہاں تک پہنچے۔

میں سپاہ صحابہ سے محبت کرتا ہوں کیونکہ انہوں نے امت کو دوبارا صحابہ سے محبت کرنا سکھایا۔اہلسنت والجماعت شیعوں کے پروپیگنڈے کی وجہ سے جن صحابہ سے خاص کر حضرت معاویہ رضہ اللّٰہ سے دستبردار ہوگئے تھے۔ دوبارا نہ صرف محبت کرنے لگے بلکہ اپنے بچوں کا نام رکھنے لگے۔ حضرات شیخین ابوبکر وعمر اورحضرات ختنین عثمان وعلی رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مقام کو امت پر واضح کیا حضرت امی عائشہ رضی اللّٰہ عنہا کے لئے مسلمانوں میں غیرت اور محبت کو بیدار کیا۔ اور اس کاز کے لئے بے حد قربانیاں دیں۔اللہ تعالیٰ ان کو بہترین جزائے خیر عطا فرمائیں۔
میں تبلیغی جماعت سے محبت کرتا ہوں کیونکہ انہوں نے اپنا جان مال وقت لگا کر دور دراز کے ملکوں شہروں دیہاتوں قصبوں میں بغیر کسی مفاد کے لوگوں کو دین پر لانے کے لئے کوشش کی۔ میں جمعیت علمائے اسلام اور تمام اسلامی سیاسی پارٹیوں سے محبت کرتا ہوں کیونکہ انہوں نے بے دینوں کے خلاف اسمبلی میں اسلام کی حفاظت کی۔ میں بریلوی حضرات سے محبت کرتا ہوں کیونکہ جناب نبی کریم صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم کی والہانہ محبت اور عشق انہوں نے عوام میں منتقل کیا۔ میں اہلحدیث حضرات سے محبت کرتا ہوں کیونکہ انہوں نے امت کو شخصیتی جمود میں مبتلا ہونے سے بچایا توحید کو عام کیا۔ میں ان تمام حضرات کو اہلسنت والجماعت سمجھتا ہوں۔ ان میں اتفاق کے لئے میری رائے یہ ہے کہ ہر جماعت کا شخص اپنے علماء سے مسئلہ پوچھ کر اس پر عمل کرے۔ خوامخواہ بحث مباحثہ دین کی خدمت نہیں بلکہ دین سے دور کرنا ہے۔
شیعہ حضرات کی اچھی بات یہ ہے کہ وہ اہلبیت سے محبت کرتے ہیں ان کے نظریات ان کا ذاتی مسئلہ ہیں جس کے وہ اللّٰہ کے سامنے جوابدہ ہیں۔ یہ ایک اہم بات ہے کہ شیعہ حضرات کے ساتھ اہلسنت کی شادی نہیں ہوسکتی۔ ظاہر ہے ہر کوئی اپنے ہم عقیدہ لوگوں سے ہی رشتے داری کرتا ہے۔ البتہ شیعہ حضرات سے مجھے شکایت یہ ہے کہ وہ اہلسنت والجماعت کے پسندیدہ اور محبوب شخصیات کے بارے میں دل دکھاتے ہیں۔ جس کی وجہ سے ہمیشہ تلخیاں پیدا ہوتی ہیں۔اگرچہ کفر کے مقابلے میں اہلسنت آپ کو سپورٹ کرتے ہیں ۔ جن سے آپ محبت کرتے ہیں اہلسنت ان تمام سے محبت کرتے ہیں۔ اگر شیعہ حضرات اہلسنت کے معتقدات کی توہین نہ کرنے کی گارنٹی دے دیں تو امت سیسہ پلائی دیوار بن جائے۔ کاش شیعہ حضرات یہ کرلیں۔


No comments:

Post a Comment